Header Add

بچوں کے لئے مشہور دُعائیں اور سورۃ المبارک

Print Friendly and PDF

بچوں کے لئے مشہور دُعائیں اور سورۃ المبارک

کھانا کھانے سے پہلے کی دعا

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جب کھانا کھاؤ تو پڑھو:

بِسْمِ اللهِ وَبَرْکَۃِ اللهِ.

شروع کرتا ہوں الله کے نام اور الله کی برکت سے۔

حوالہ جات۔

  • حاکم، المستدرک، 4: 120، رقم: 7084
  • طبرانی، المعجم الاوسط، 2: 344، رقم: 2247
  • طبرانی، المعجم الصغیر، 1: 125، رقم: 185

بچے اگر کھانا کھانے سے قبل بِسْمِ اللهِ پڑھنا بھول جائیں تو انہیں درج ذیل دعا یاد کروانی چاہیے:

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اگر کوئی کھانا کھانے سے قبل بِسْمِ اللهِ پڑھنا بھول جائے تو وہ کہے:

بِسْمِ اللهِ فِي أَوَّلِهٖ وَآخِرِهٖ.

الله کے نام سے شروع کرتا ہوں اِس کے اوّل میں بھی اور اس کے آخر میں بھی۔

حوالہ جات۔

  • أحمد بن حنبل، المسند، 4: 143، رقم: 25149
  • أبوداؤد، السنن، کتاب الأطعمۃ، باب التسمیۃ علی الطعام، 3: 347، رقم: 3747
  • ترمذي، السنن، کتاب الأطعمۃ، باب ما جاء في التسمیۃ علی الطعام، 4: 288، رقم: 1858
  • ابن ماجہ، السنن، کتاب الأطعمۃ، باب التسمیۃ عند الطعام، 2: 1084، رقم: 3244

کھانا کھانے کے بعد کی دعا

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ جب کھانے سے فارغ ہو جاتے تو فرماتے:

الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِینَ.

سب تعریفیں الله تعالیٰ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا اور پلایا اور ہمیں مسلمان بنایا۔

حوالہ جات۔

  • أحمد بن حنبل، المسند، 3: 32، 98، رقم: 11294، 11953
  • أبو داؤد، السنن، کتاب الأطعمۃ، باب ما یقول الرجل إذا طعم، 3: 344، رقم: 3850
  • ترمذي، السنن، کتاب الدعوات، باب ما یقول إذا فرغ من الطعام، 5: 508، رقم: 3457
  • ابن ماجہ، السنن، کتاب الأطعمۃ، باب ما یقال إذا فرغ من الطعام، 2: 1092، رقم: 3283

پانی پیتے وقت  کی دعا

حضرت عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

سَمُّوا إِذَا أَنْتُمْ شَرِبْتُمْ.

پانی پینے سے قبل {بِسْمِ اللهِ} پڑھو۔

حوالہ جات۔

  • ترمذی، السنن، کتاب الأشربۃ، باب ماجاء في التنفس في الاناء،4: 302، رقم: 1885
  • طبراني، المعجم الکبیر، 11: 144، رقم: 11378

دودھ پینے کی دعا

حضرت عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جب کوئی شخص دودھ پیئے تو وہ کہے:

اللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْهِ وَزِدْنَا مِنْهُ.

اے الله ! ہمیں اس میں برکت دے اور ہمیں یہ زیادہ عطا فرما۔

حوالہ جات۔

  • أحمد بن حنبل، المسند، 1: 225، رقم: 1978
  • أبو داؤد، السنن، کتاب الأشربۃ، باب ما یقول إذا شرب اللبن، 3: 339، رقم: 3730
  • ترمذي، السنن، کتاب الدعوات، باب ما یقول إذا أکل طعاماً، 5: 504، رقم: 3455
  • ابن ماجہ، السنن، کتاب الأطعمۃ، باب اللبن، 2: 1103، رقم: 3322

لباس پہننے کی دعا

حضرت معاذ بن انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جو شخص لباس پہنے تو وہ یوں کہے:

الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِي کَسَانِي هٰذَا الثَّوْبَ وَرَزَقَنِیْهِ مِنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّۃٍ.

تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جس نے مجھے یہ کپڑا پہنایا اور میری طاقت و قوت کے بغیر مجھے مرحمت فرمایا۔

حوالہ جات۔

  • أبو داؤد، السنن، کتاب اللباس، باب ما یقول إذا لبس ثوباً جدیداً، 4: 42، رقم: 4023
  • أبو یعلی، المسند، 3: 42، رقم: 1488
  • حاکم، المستدرک، 1: 487، رقم: 1870
  • طبرانی، المعجم الکبیر، 20: 181، رقم: 389

لباس اُتارتے وقت کی دعا

حضرت بکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

إِنَّ سَتْرَ مَا بَیْنَ عَوْرَاتِ بَنِي آدَمَ وَبَیْنَ أَعْیُنِ الْجِنِّ وَالشَّیَاطِیْنِ أَنْ یَقُوْلَ أَحَدُکُمْ إِذَا وَضَعَ ثِیَابَہٗ: بِسْمِ اللهِ.

بنو آدم کی پردہ پوشی اور جن و شیاطین کے اس کا ستر دیکھنے کے درمیان یہ چیز حائل ہے کہ جب بھی کوئی شخص کپڑے اُتارے تو وہ بِسْمِ اللهِ پڑھ کر اُتارے۔

حوالہ جات۔

  • ابن أبي شیبۃ، المصنف، 4: 93، رقم: 29735

سونے سے پہلے کی دعا

حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ جب بستر پر تشریف لے جاتے تو یہ دعا فرماتے:

اللّٰهُمَّ بِاسْمِکَ أَمُوْتُ وَأَحْیَا.

اے اللہ! میں تیرے نام کے ساتھ سوتا اور جاگتا ہوں۔

حوالہ جات۔

  • بخاری، الصحیح، کتاب الدعوات، باب وضع الید الیمنی تحت الخد الیمنی، 5: 2327، رقم: 5955
  • أحمد بن حنبل، المسند، 5: 385، رقم: 23319
  • أبو داؤد، السنن، کتاب الأدب، باب ما یقال عند النوم، 4: 311، رقم: 5049
  • ترمذی، السنن، کتاب الدعوات، باب منہ (8)، 5: 481، رقم: 3417

نیند سے بیدار ہونے کے بعد کی دعا

حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ جب بیدار ہوتے تو فرماتے:

الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِي أَحْیَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَیْهِ النُّشُوْرُ.

الله تعالیٰ کا شکر ہے کہ جس نے ہمیں مرنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف لوٹنا ہے۔

حوالہ جات۔

  • بخاری، الصحیح، کتاب الدعوات، باب وضع الید الیمنی تحت الخد الیمنی، 5: 2327، رقم: 5955
  • مسلم، الصحیح، کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار، باب ما یقول عند النوم وأخذ المضجع، 4: 2083، رقم: 2711
  • أبو داؤد، السنن، کتاب الأدب، باب ما یقال عند النوم، 4: 311، رقم: 5049

بیت الخلاء میں جانے کی دعا

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو فرماتے:

اَللّٰهُمَّ، إِنِّي أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ.

اے اللہ! میں ناپاکوں او رناپاکیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔

حوالہ جات۔

  • بخاری، الصحیح، کتاب الوضوء، باب مایقول عند الخلاء، 1: 44، رقم: 142
  • مسلم، الصحیح، کتاب الحیض، باب ما یقول إذا أراد دخول الخلاء، 1: 283، رقم: 375
  • أبو داؤد، السنن، کتاب الطھارۃ، باب ما یقول الرجل إذا دخل الخلاء، 1: 2، رقم: 4
  • ابن ماجہ، السنن، کتاب الطھارۃ وسنتھا، باب ما یقول الرجل إذا دخل الخلاء، 1: 109، رقم: 298

بیت الخلاء سے نکلتے وقت کی دعا

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ جب بیت الخلاء سے باہر تشریف لاتے تو فرماتے:

الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِي أَذْهَبَ عَنِّي الْأَذٰی وَعَافَانِي.

الله تعالیٰ کا شکر ہے کہ جس نے مجھ سے تکلیف دور کر دی اور مجھے عافیت بخشی۔

حوالہ جات۔

  • ابن ماجہ، السنن، کتاب الطھارۃ وسنتھا، باب ما یقول إذا خرج من الخلاء، 1: 110، رقم: 301
  • ابن أبي شیبۃ، المصنف، 1: 12، رقم: 4
  • طبراني، الدعاء، 1: 134، رقم: 372

سیڑھیاں چڑھتے وقت دعا

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

کُنَّا إِذا صَعِدْنَا کَبَّرْنَا.

جب ہم بلندی پر چڑھتے تو تکبیر پڑھتے تھے۔

حوالہ جات۔

  • بخاری، الصحیح، کتاب الجھاد والسیر، باب التسبیح إذا ھبط وادیا، 3: 1091، رقم: 2831
  • نسائی، السنن الکبری، 4: 139، رقم: 10374
  • بیھقی، السنن الکبری، 5: 259، رقم: 10144
  • بلندی سے مراد کوئی بھی بلند جگہ ہے جیسے پہاڑ، سیڑھیاں، اونچائی وغیرہ اور تکبیر سے مراد الله اکبر ہے۔

سیڑھیاں اُترتے وقت کی دعا

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

إِذَا نَزَلْنَا سَبَّحْنَا.

جب ہم کسی (بلندی سے) نیچے اُترتے تو تسبیح پڑھتے۔

 

حوالہ جات۔

  • بخاری، الصحیح، کتاب الجھاد والسیر، باب التسبیح إذا ھبط وادیا، 3: 1091، رقم: 2831
  • تسبیح سے مراد سُبْحَانَ اللهِ ہے۔

گھر سے نکلتے وقت کی دعا

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: گھر سے باہر جاتے وقت یہ کلمات کہے جائیں:

بِسْمِ اللهِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللهِ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللهِ.

اللہ تعالیٰ کے نام سے (باہر نکلتا ہوں)، میں نے اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کیا، نیکی کرنے اور برائی سے باز رہنے کی طاقت اسی (کی توفیق) سے ہے۔

حوالہ جات۔

  • أبو داؤد، السنن، کتاب الأدب، باب ماجاء فیمن دخل بیتہ مایقول، 4: 325، رقم: 5095
  • ترمذی، السنن، کتاب الدعوات، باب ما یقول إذا خرج من بیتہ، 5: 490، رقم: 3424
  • ابن حبان، الصحیح، 3: 104، رقم: 822

گھر میں داخل ہوتے وقت کی دعا

حضرت ابو مالک الاشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جب کوئی شخص اپنے گھر میں داخل ہو تو وہ دعا پڑھے:

اَللّٰھُمَّ، إِنِّي أَسْأَلُکَ خَیْرَ الْمَوْلَجِ وَخَیْرَ الْمَخْرَجِ، بِسْمِ اللهِ وَلَجْنَا وَبِسْمِ اللهِ خَرَجْنَا وَعَلَی اللهِ رَبِّنَا تَوَکَّلْنَا.

اے الله ! میں تجھ سے (گھر میں) بھلائی کے ساتھ داخل ہونے اور بھلائی کے ساتھ باہر نکلنے کا کرتا ہوں ۔ الله کے نام کے ساتھ ہم داخل ہوئے اور الله کے نام کے ساتھ ہم نکلے اور اپنے رب الله پر ہم نے بھروسہ کیا۔

حوالہ جات۔

  • أبو داؤد، السنن، کتاب الأدب، باب ما جاء فیمن دخل بیتہ ما یقول، 4: 325، رقم: 5094
  • طبرانی، المعجم الکبیر، 3: 294، رقم: 3452

مسجد میں داخل ہونے کی دعا

حضرت ابو اسید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو یہ دعا پڑھے:

اَللّٰھُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ.

اے اللہ! میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔

حوالہ جات۔

  • مسلم، الصحیح، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا، باب مایقول إذا دخل المسجد، 1: 494، رقم: 713
  • أحمد بن حنبل، المسند، 5: 425، رقم: 2354
  • أبو داؤد، السنن، کتاب الصلاۃ، باب فیما یقولہ الرجل عند دخولہ المسجد، 1: 124، رقم: 445
  • ابن ماجہ، السنن، کتاب المساجد والجماعات، باب الدعاء عند دخول المسجد، 1: 254، رقم: 772

مسجد سے نکلتے وقت کی دعا

حضرت ابو اسید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: مسجد سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھیں:

اَللّٰھُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ.

اے اللہ! میں تجھ سے تیرے فضل کا کرتا ہوں۔

حوالہ جات۔

  • مسلم، الصحیح، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا، باب مایقول إذا دخل المسجد، 1: 494، رقم: 713
  • أحمد بن حنبل، المسند، 5: 425، رقم: 2354
  • أبو داؤد، السنن، کتاب الصلاۃ، باب فیما یقولہ الرجل عند دخولہ المسجد، 1: 124، رقم: 445
  • ابن ماجہ، السنن، کتاب المساجد والجماعات، باب الدعاء عند دخول المسجد، 1: 254، رقم: 772

نظر بد سے بچنے کی دعا

حضرت عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نظرِ بد سے حفاظت کے لیے حسنین کریمین رضی اللہ عنہما پر درج ذیل وظیفہ سے دم فرمایا کرتے تھے:

أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّۃِ مِنْ کُلِّ شَیْطَانٍ وَهَامَّۃٍ وَمِنْ کُلِّ عَیْنٍ لَامَّۃٍ.

میں الله تعالیٰ کے مکمل کلمات کی پناہ مانگتا ہوں ہر شیطان (کے شر) سے، اور موذی جانوروں اور حشرات سے اور ہر نظر بد سے۔

حوالہ جات۔

  • بخاری، الصحیح، کتاب الأنبیاء، باب یزفون النسلان في المشي، 3: 1233، رقم: 3191
  • أبو داؤد، السنن، کتاب السنۃ، باب في القرآن، 4: 235، رقم: 4737
  • ترمذي، السنن، کتاب الطب، باب ما جاء في الرقیۃ من العین، 4: 394، رقم: 2040
  • ابن ماجہ، السنن، باب الطب، کتاب ما عوذ بہ النبي ﷺ وما عوذبہ، 2: 1144، رقم: 3525

علم میں اضافے کی دعا

رَبِّ زِدْنِی عِلْمًاo

اے میرے رب! مجھے علم میں اور بڑھا دےo

حوالہ جات۔

  • طه، 20: 114

سفر کی دعا

حضرت عبد الله بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ جب کہیں سفر پر جانے کے لیے اونٹ پر سوار ہو جاتے تو تین بار الله اکبر فرماتے اور پھر یہ دعا پڑھتے:

سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِنِیْنَ وَإِنَّا إِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ.

پاک ہے وہ ذات جِس نے اِس کو ہمارے تابع کر دیا حالاں کہ ہم اِسے قابو میں نہیں لا سکتے تھے۔ اور بے شک ہم اپنے رب کی طرف ضرور لوٹ کر جانے والے ہیں۔

حوالہ جات۔

  • الزخرف، 43: 13-14
  • مسلم، الصحیح، کتاب الحج، باب مایقول إذا رکب إلی سفر الحج وغیرہ، 2: 978، رقم: 1342
  • أبو داؤد، السنن، کتاب الجھاد، باب ما یقول الرجل إذا سافر، 3: 33، رقم: 2599
  • ترمذی، السنن، کتاب الدعوات، باب ما یقول إذا رکب الناقۃ، 5: 501، رقم: 3447

 \درود ابراہیمی

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاهِیْمَ وَعَلٰی آلِ إِبْرَاهِیْمَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ. اَللّٰهُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی إِبْرَاهِیْمَ وَعَلٰی آلِ إِبْرَاهِیْمَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ.

اے الله ! رحمتیں نازل فرما حضرت محمد ﷺ اور آپ کی آل پر، جس طرح تو نے رحمتیں نازل کیں ابراہیم e اور ان کی آل پر، بے شک تو تعریف کا مستحق بڑی بزرگی والا ہے۔ اے الله ! تو برکتیں نازل فرما حضرت محمد ﷺ پر اور آپ کی آل پر جس طرح تونے برکتیں نازل فرمائیں حضرت ابراہیم e اور ان کی آل پر بے شک تو تعریف کا مستحق بزرگی والا ہے۔

سوم کلمہ تمجید

سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ ِﷲِ وَلَآ اِلٰهَ اِلَّا اللهُ وَاللهُ اَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللهِ الْعَلِيِّ الْعَظِیْم.

 

اللہ تعالیٰ پاک ہے، اللہ تعالیٰ کے لیے ہی تمام تعریفیں ہیں، اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں، اللہ سب سے بڑا ہے اور قدرت و طاقت صرف اللہ عظیم و برتر کے لیے ہی ہے۔

چہارم کلمہ توحید

لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللهُ وَحْدَہٗ لَا شَرِ یْکَ لَہٗ، لَهُ الْمُلْکُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، یُحْیٖ وَیُمِیْتُ، وَھُوَ حَيٌّ لَا یَمُوْتُ أَبَدًا أَبَدَا، ذُوالْجَلَالِ وَاْلِاکْرَامِ ط بِیَدِهِ الْخَیْرُ ط وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ.

اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہی ہے، وہی لائق ستائش ہے، وہی زندہ کرتا اور مارتا ہے۔ وہ زندہ ہے اور اُسے کبھی موت نہیں آئے گی۔ وہ صاحبِ عظمت و جلال اور صاحبِ انعام و اکرام ہے۔ اسی کے قبضہ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

پنجم کلمہ اِستِغفار

أَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّي مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ أَذْنَبْتُہٗ عَمَدًا أَوْ خَطَاءً، سِرًّا أَوْ عَلَانِیَۃً، وَّأَتُوْبُ إِلَیْهِ مِنَ الذَّنْبِ الَّذِيْ أَعْلَمُ وَمنَ الذَّنْبِ الَّذِيْ لَا أَعْلَمُ، إِنَّکَ أَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ وَسَتَّارُ الْعُیُوْبِ وَغَفَّارُ الْذُنُوْبِ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللهِ الْعَلِيِّ الْعَظِیْمِ.

میں اپنے پروردگار اللہ رب العزت سے اپنے ہر اُس گناہ کی معافی مانگتا ہوں جو میںنے جان بوجھ کر کیا یا بھول کر کیا، در پردہ کیا یا کھلم کھلا کیا، اور میں اُس کے حضور اپنے ہر اُس گناہ سے توبہ کرتا ہوں جو مجھے معلوم ہے یا مجھے معلوم نہیں۔ (اے میرے رب!) بیشک تو غیبوںکا جاننے والا اور عیبوں کا چھپانے والا ہے۔ بے شک تُو ہی گناہوں کو بخشنے والا ہے اور گناہوںسے بچنے کی طاقت دینے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ جو کہ نہایت بلند رتبہ اور عظمت والا ہے کی توفیق کے بغیر نیک کام کرنے کی طاقت اور قوت (کسی میں) نہیں۔

ششم کلمہ ردِّ کفر

اَللّٰھُمَّ إِنِّي أَعُوْذُبِکَ مِنْ أَنْ أُشْرِکَ بِکَ شَیِائً وَّأَنَا أَعْلَمُ بِہٖ وَاسْتَغْفِرُکَ لِمَا لَآ اَعْلَمُ بِہٖ، تُبْتُ عَنْهُ، وَتَبَرَّأْتُ مِنَ الْکُفرِ وَالشَّرِکِ وَالْکِذْبِ وَالْغِیْبَۃِ وَالْبِدْعَۃِ وَالْنَّمِیْمَۃِ وَالْفَوَاحِشِ وَالْبُھْتَانِ وَالْمَعَاصِي کُلِّھَا، وَأَسْلَمْتُ وَأَقُوْلُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللهِ.

اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ میں کسی شے کو جان بوجھ کر تیرا شریک بناؤں اور معافی مانگتا ہوں تجھ سے اس (شرک) کی جسے میں نہیں جانتا۔ میں نے اِس (شرک) سے توبہ کی اور بیزار ہوا کفر، شرک، جھوٹ، غیبت، بدعت، چغلی سے، بے حیائی کے کاموںسے، بہتان لگانے سے اور باقی ہر قسم کے گناہوں سے، میں اسلام لایا اور میں کہتا ہوںکہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔

 ایمانِ مفصّل

اٰمَنْتُ بِاللهِ وَمَلٰٓئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ مِنَ اللهِ تَعَالٰی وَالْبَعْثِ بَعْدَ الْمَوْتِ.

میں ایمان لایا اللہ پر، اُس کے فرشتوں پر، اُس کی کتابوں پر، اُس کے رسولوں پر، قیامت کے دن پر، اِس پر کہ اچھی اور بری تقدیر اللہ تعالی کی طرف سے ہے اور موت کے بعد (زندہ) اُٹھائے جانے پر۔

ایمان مجمل

اٰمَنْتُ بِاللهِ کَماَ هُوَ بِاَسْمَآئِہٖ وَصِفَاتِہٖ وَ قَبِلْتُ جَمِیْعَ اَحْکَامِهِٓ اِقْرَارٌ بِالِلَّسانِ وَتَصْدِیْقٌ بِالْقَلْبِ.

میںایمان لایا اللہ پر جیسا کہ وہ اپنے اسماء اور اپنی صفات کے ساتھ ہے اور میںنے اس کے تمام احکام کو قبول کیے، زبان سے اقرار کرتے ہوئے اور دل سے تصدیق کرتے ہوئے۔

دعائے قنوت

اَللّٰھُمَّ، إِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ، وَنُؤْمِنُ بِکَ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ، وَنُثْنِیْ عَلَیْکَ الْخَیْرَ، وَنَشْکُرُکَ وَلَا نَکْفُرُکَ، وَنَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ یَّفْجُرُکَ، اَللّٰھُمَّ إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَلَکَ نُصَلِّیْ وَنَسْجُدُ وَإِلَیْکَ نَسْعٰی وَنَحْفِدُ، وَنَرْجُوْا رَحْمَتَکَ وَنَخْشٰی عَذَابَکَ إِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌّ.

اے اللہ! ہم تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں، اور تجھ ہی سے مغفرت طلب کرتے ہیں، تجھ پر ہی ایمان رکھتے ہیں اور تجھ پر ہی بھروسہ کرتے ہیں، ہم تیری اچھی تعریف بیان کرتے ہیں، ہم تیرا شکر ادا کرتے ہیں اور تیری ناشکری نہیں کرتے، اور جو تیری نافرمانی کرے ہم اُس سے مکمل طور پر علیحدگی اختیار کرتے ہیں۔ اے اللہ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور خالص تیرے لیے ہی نماز ادا کرتے، ہم تیرے حضور ہی سر بسجود ہوتے ہیں اور تیری ہی ذات کی طرف دوڑتے (ہوئے رجوع کرتے) ہیں اور (تیری بارگاہ میں) حاضری دیتے ہیں۔ ہم تیری ہی رحمت کی اُمید رکھتے ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں۔ بے شک تیرا عذاب کفار کو پہنچنے والا ہے۔

اذان کے بعد کی دعا

اذان سننے کے بعد پہلے درود شریف اور پھر یہ دعا پڑھی جائے:

اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِهِ الدَّعْوَۃِ التَّامَۃِ وَالصَّلَاۃِ الْقَائِمَۃِ آتِ مُحَمَّدَ نِالْوَسِیْلَۃَ وَالْفَضِیْلَۃَ وَالدَّرَجَۃَ الرَّفِیْعَۃَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَّحْمُودَ نِالَّذِيْ وَعَدْتَّہٗ وَارْزُقْنَا شَفَاعَتَہٗ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ط اِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَۙادَ.

اے اللہ! اس دعوتِ کامل اور اس کے نتیجے میں قائم ہونے والی نماز کے رب! تو محمد ﷺ کو وسیلہ اور فضیلت اور بلند درجہ عطا فرما اور ان کو اس مقام محمود پر فائز فرما جس کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے، اور ہمیں روزِ قیامت ان کی شفاعت سے بہرہ مند فرما۔ بے شک تو اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔

Print Friendly and PDF

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی

Post Add 1

Post Add 2