Header Add

ذہین بچوں کی خصوصیات

Print Friendly and PDF

ذہین بچوں کی خصوصیات

کیا آپ کے بچے  بہت زیادہ ذہین ہیں؟

  آپ کیسے معلوم کریں گے کہ آپ کا بچہ بہت ہوشیار ہے؟

کیا آپ اپنے بچوں کو ذہین دیکھنا چاہتے ہیں؟

یہ ایسا سوال ہے جو ہر ماں یاں باپ جاننا چاہتا ہے۔ اگر آپ کے بچوں میں مندرجہ  ذیل خوبیاں پائی جاتی ہیں جو یقیناً آپ کا بچہ تیز ذہن کا مالک ہے۔ اگر اس میں یہ اوصاف موجود نہیں تو پیدا کریں۔ آپ ایک ذہین بچے کے والدین ہونے پر فخر کریں گے۔

1.   لاعلمی کو تسلیم کرنا

اکثر بچے  ایسے ظاہر کرتے ہیں جیسے وہ سب کچھ جانتے ہیں، چاہے کچھ بھی نہ جانتے ہوں، تاکہ لوگوں کو زیادہ ذہین نظر آسکیں۔ مگر حقیقت میں ذہین بچے مختلف چیزوں میں اپنی لاعلمی کا اعتراف کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ دنیا میں ایسا بہت کچھ ہے جس کے بارے میں وہ جان سکتے ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو بچے سب کچھ جاننے کا دعویٰ کرتے ہیں وہ امتحانات میں کم نمبر لیتے ہیں جبکہ اپنی لاعلمی کا اعتراف کرنے والے توقعات سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

2.   مسلسل تجسس

جب کوئی مزید جاننے کی جستجو کرتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اسمارٹ ہیں اور مزید آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا جو لوگ آئی کیو ٹیسٹ میں بچپن میں زیادہ نمبر لیتے ہیں، ان میں تجسس سب سے نمایاں ہوتا ہے اور وہ بلوغت میں پہنچ کر نئے خیالات کے لیے ذہن کھلا رکھتے ہیں۔ ذہانت اور تجسس پہلو بہ پہلو چلتے ہیں۔

3.   دیگر افراد کے جملے مکمل کرنا

یہ سننے میں تو کچھ عجیب لگے گا مگر جب کوئی اندازہ لگالے کہ سامنے والا کیا بولنے والا ہے یا کیا محسوس کررہا ہے تو یہ جذباتی ذہانت (ایموشنل انٹیلی جنس) کی علامت ہے، ہمدردی اور دیگر افراد کے جذبات کا خیال رکھنا آپ کو اس دنیا کو دیگر افراد کے نکتہ نظر سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

4.   بھلکڑ ہونا

ویسے تو اچھی یاداشت کو عقلمندی کی علامت سمجھا جاتا ہے مگر ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو بچے بھلکڑ ہوتے ہیں، ان میں بھی ذہانت کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ان کے بقول ایسے لوگوں کا دماغ اس لیے چیزوں کو بھول جاتا ہے تاکہ نئے حالات سے مطابقت پیدا کرسکے اور دوسرا یہ کہ چھوٹی اور غیر اہم اشیا کی تفصیلات ذہن سے نکال کر کسی منظرنامے کی مکمل تصویر کو اجاگر کرے۔ تو اگر کچھ بھول جائے تو جھنجھلانے کی بجائے اس خیال سے خوش ہوسکتے ہیں کہ اس سے دماغ کو نئے خیالات کے لیے جگہ مل گئی ہے۔

5.   کم سونا یا رات گئے تک جاگنا

ویسے کم سونے سے مراد بہت کم نیند نہیں، بلکہ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں، وہ کم سوتے بھی ہیں کیونکہ انہیں اپنے کام یا تعلیمی ادارے میں جانے کے لیے جلد اٹھنا پڑتا ہے۔ تو تحقیق کے مطابق رات گئے تک جاگنے والے افراد صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں آئی کیو لیول میں زیادہ آگے ہوتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ کافی زیادہ ذہین ہوتے ہیں۔

6.   چاکلیٹ پسند کرنا

جی ہاں چاکلیٹ کو پسند کرنے اور دماغی طاقت کے درمیان تعلق موجود ہے، کوکا میں موجود فلیونوئڈز دماغی کارکردگی کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ ایک اطالوی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چاکلیٹ کھانے سے دماغی افعال جیسے یاداشت، توجہ اور تجزیہ کرنے کی رفتار بہتر ہوتے ہیں، چاکلیٹ کھانا نہ صرف لوگوں کی دماغی کارکردگی کو فوری بہتر کرتا ہے بلکہ روزانہ معمولی مقدار کھانا دماغی کارکردگی کو طویل المعیاد بنیادوں کو بہتر کردیتا ہے۔

7.   تاخیر کرنے والے

کاموں میں تاخیر کرنا کوئی اچھی عادت نہیں لیکن اگر اس کا تعلق پرفیکشن سے ہے تو قابلِ تحسین ہے۔

ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ تاخیر صرف سستی کا نتیجہ نہیں بلکہ یہ کام کے لیے درست وقت کے انتظار کی نشانی بھی ہوتی ہے۔ آسان الفاظ میں یہ عادت تخلیقی صلاحیت کو بڑھاتی ہے تاکہ لوگ زیادہ بڑے خیال کو بہترین حقیقی شکل دے سکیں۔ ا کاموں میں تاخیر کرنا بھی درحقیقت ذہین افراد کی نشانی ہے۔ تحقیق کے مطابق ایسے افراد پرامید ہوتے ہیں اور اچھی امید کے ساتھ بہترین نتائج کی توقع رکھتے ہیں۔

8.   اپنے آپ میں مگن رہنا

اگر آپ کے بچے تنہا رہنے کے عادی ہیں اور اس کی وجہ احساسِ کمتری نہیں تو  اچھی خبر یہ ہے کہ آپ کا بچہ دیگر سے زیادہ ذہین ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اپنے آپ میں مگن رہنے والے زیادہ ذہین ہوتے ہیں اور اگر آپ کے بچے خودکلامی کرتے ہیں یاں گنگناتے ہیں تو یہ بھی جنیئس ہونے کی نشانی ہے، چیزوں کو اونچی آواز میں دہرانا بھی دماغی کارکردگی کو بہتر کرتا ہے۔

9.   خیالی پلا پکانا

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دن میں خواب دیکھنے یا خیالی پلاؤ پکانا کیرئیر کے لیے صلاحیت بہتر بنانے کے ساتھ تخلیقی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے۔ تحقیق کے مطابق کسی مشکل کے دوران اس کا حل دریافت کرنے کے لیے ذہن کو 12 منٹ کے لیے آزاد چھوڑ دینا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

10.           لچکدار فطرت

ذہین بچے لچکدار فطرت رکھتے ہیں اور ہر طرح کے حالات میں ابھر کر سامنے آتے ہیں۔  ایک تحقیق کے مطابق ذہین بچے تمام تر پیچیدگیوں یا پابندیوں سے قطع نظر اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرتے ہیں۔ ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ ذہانت کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ ماحول کے ساتھ آپ کا رویہ کس حد تک بدلتا ہے۔

11.         مطالعہ پسند

مطالعہ عقل کی سرحدوں کو پھیلا دیتا ہے۔ اگر آپ کا بچہ مطالعہ پسند ہے تو آپ کو مبارک ہو۔ آپ کے بچے کا شمار ذہین بچوں میں ہوتا ہے۔

12.         کشادہ ذہن

ذہین بچے نئے خیالات یا مواقعوں تک خود کو محدود نہیں رکھتے، بلکہ اپنے ساتھی بچوں کے خیالات کو بھی تسلیم کرتے ہیں اور وہ متبادل حل کے لیے ذہن کو کھلا رکھتے ہیں۔ وہ ہر طرح کے خیالات و نظریات کو سنتے یا سمجھتے ہیں اور ان کے ٹھوس ہونے پر ان کو تسلیم بھی کرتے ہیں۔

13.         دوسروں سے ہٹ کر سوچنا

ذہین ہونا درحقیقت دوسروں سے مختلف انداز سے سوچنا ہوتا ہے، بہت زیادہ ذہین افراد قطار کے پیچھے نہیں چلتے بلکہ وہ غیرمعمولی اور بالکل ہٹ کر سوچتے ہیں اور اکثر ان کے خیالات مضحکہ خیز لگتے ہیں۔

Print Friendly and PDF

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی

Post Add 1

Post Add 2