Header Add

اقوالِ زریں - فرامینِ حضرت علی علیہ السلام

Print Friendly and PDF

اقوالِ زریں -  فرامینِ حضرت علی علیہ السلام

اقوالِ زریں

فرامینِ حضرت علی علیہ السلام

اچھے رشتے کے لئے و وعدوں  اورشرطوں کی ضرورت نہیں ہوتی اس کے لئے صرف دو خوبصور ت لوگ چاہئیں جس میں ایک بھروسہ کرسکے اور دوسرا اسکو نبھا سکے۔
انسان کی اپنی غلطیاں اسے وہ سبق دیتی ہیں جو اسے کسی درس گاہ سے نہیں مل سکتا۔
بہترین دولت مندی یہ ہے کہ اپنی آرزوؤں کو اپنے قابو میں کرلو۔
توبہ غسل  کی طرح ہے جتنی بار کی جائے روح میں نکھار آتا ہے۔
جب انسان کو دولت، اقتداراورطاقت ملتی ہے تو بدلتا نہیں بلکہ اسکی اصلیت سامنے آجاتی ہے۔
جب خدا چاہتا ہے کہ کسی سے دوستی کرے تو اس کی زبان پر اپنا ذکر اور اُسکے دل پر اپنی فکر کے دروازے کھول دیتا ہے۔
جب رب راضی ہونے لگتا ہے توبندے کو اپنے عیوب کا پتا چلنا شروع ہو جاتا ہے۔بندے پر اللہ کی رحمت کی یہ پہلی سیڑھی ہے۔
جن آنکھوں کو سجدے میں رونے کی عادت ہو وہ آنکھیں کبھی اپنے مقدرپر نہیں روتیں۔
جو تمہاڑی قدر نہیں کرتا تم اسے اور عزت دو۔ زندگی کے کسی موڑ پر اُسے تمہاڑی قدر کا احساس ہوگا۔
دُنیا میں اپنا پن تو ہر کوئی دکھاتا ہے لیکن اپنا ہے کون، یہ وقت بتاتا ہے۔
دنیا میں جو لوگوں کو کھبی مت بھولیں۔ ایک جس نے مصیبت میں آپ کا ساتھ دیا ہو اور دوسرا جومصیبت میں آپ کو اکیلا چھوڑ گیا ہو۔
دُنیا میں خوبصورت دل تلاش کرو، چہرے نہیں۔ کیونک خوبصورت چہرے تو بہت ہیں لیکن دل بہت کم۔
دو چیزیں انسان کی وضاحت کرتی ہیں۔ ایک انسان کا ظرف جب اُس کے پاس کچھ بھی نہ ہو اور ایک اُسکا رویہ جب اُسکے پاس سب کچھ ہو۔
روپے کی قیمت جتنی بھی گھر جائے اتنی نہیں گرتی جتنا انسان روپے کے لئے گھر جاتا ہے۔
زندگی میں کبھی  اپنے آپ کو کسی انسان کا عادی نہ بناؤ کیونکہ  انسان بہت خود غرض ہوتا ہے۔ جب کسی کو پسند کرتا ہے تو اُسکی برائیوں کو بھی اچھا سمجھتا ہے اور جب کسی کو ناپسند کرتا ہے تو اسکی اچھائیوں کو بھی ناپسند کرتا ہے۔
قوت سب کو ملتا ہے زندگی بنانے کے لئے لیکن زندگی صرف ایک بار ملتے ہے وقت  بدلنے کے لئے۔
کسی مضطرب کی فریاد سننا اور مصیبت زدہ کی مدد کرنا بڑے بڑے گناہوں کا کفارہ ہے۔
کمزور ہے انسان جو دوست نہ بنا سکے اور اس سے بھی کمزور ترہے  وہ جو بنے ہوئے دوست کو کھو دے۔
اللہ کی رحمت پر اس قدر یقین رکھو کہ اگر تم کو معلوم ہو کہ پوری دُنیا میں صرف ایک انسان جنت میں جائے گا تو وہ صرف تم ہوگے۔
لوگوں کے لئے تم اس وقت تک اچھے ہو جب تک تم اُنکی امیدوں کو پورا کرو اور لوگ تمہاڑے لئے اُس وقت تک اچھے ہیں جب تک تم ان سے کوئی امید نہیں لگاتے۔
مدد کرنا ایک بہت مہنگا تحفہ ہے اس لئی ہر کسی سے اس کی امید نہیں کرنا چاہیے کیونکہ بہت کم لوگ دل کے امیر ہوتے ہیں۔
Print Friendly and PDF

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی

Post Add 1

Post Add 2