Header Add

اقوالِ زریں - فرامینِ حضرت علی علیہ السلام

Print Friendly and PDF

اقوالِ زریں -  فرامینِ حضرت علی علیہ السلام

اقوالِ زریں

فرامینِ حضرت علی علیہ السلام

 اپنا سب کچھ اللہ کے سپرد کردو وہ سب کچھ تمہاڑے سپرد کردے گا۔
اگر کوئی چیز تیرے دل میں کھٹکے تو سمجھ لے وہ گناہ ہے۔
انسان اگر کسی کے سامنے روئے اور اپنا دُکھ بیان کرے تو دوسرا اُس کو اپنے سے دور کرنے کی کوشش کرتا ہے۔یہی عمل جب اللہ سے کیا جائے تو اللہ بندے کو پانے اور قریب کردیتا ہے۔لہذا لوگوں کے سامنے مسکراؤ اور اپنے اللہ کے سامنے گڑگھڑاؤ مانگو صرفانسان اگر کسی کے سامنے روئے اور اپنا دُکھ بیان کرے تو دوسرا اُس کو اپنے سے دور کرنے کی کوشش کرتا ہے۔یہی عمل جب اللہ سے کیا جائے تو اللہ بندے کو پانے اور قریب کردیتا ہے۔لہذا لوگوں کے سامنے مسکراؤ اور اپنے اللہ کے سامنے گڑگھڑاؤ مانگو صرف اُسے سے  جو دیتا ہے خوشی سے اور کہتا نہیں کسی سے۔
انسان کتنا خود غرض ہے جب کسی کو پسند کرتا ہے تو اُسکے عیب بھی اس کو اچھے لگنے لگتے ہیں اور جب کسی کو ناپسند کرتا ہے تو اس کی اچھائیاں بھی اُسکو عیب لگتے ہیں۔
آہستہ روی عقلمندی کی نشانی ہے۔
تمہاڑی مرضی اور خدا کی مرضی کے درمیان فرق کا نام غم ہے۔
توبہ کرنے والے کی صحبت میں بیٹھا کرو کیونکہ وہ سب سے زیادہ نرم گو اور نرم دل ہوتے ہیں۔
جن آنکھوں کو سجدے میں رونے کی عادت ہو وہ آنکھیں کبھی اپنے مقدرپر نہیں روتیں۔
جو تمہاڑی قدر نہیں کرتا تم  اسے اور عزت دو۔ زندگی کے کسی موڑ پر اُسے تمہاڑی قدر کا احساس ہوگا۔
جو شخص اپنے کو بہت پسند کرتا ہو وہ دوسروں کو بہت ناپسند ہوجاتا ہے۔
جو شخص حرام کھاتا ہے اس کے تمام اعضاء گناہ میں پڑھ جاتے ہیں۔
سب سے اچھی زندگی وہ بسر کرتے ہیں جو اپنی ضرورت پورا کرنے کے لئے اللہ کے علاوہ کسی اور پر بھروسہ نہیں کرتے۔
صبر ایک ایسی سواری ہے جو کھبی گرنے نہیں دیتی۔ناں کسی کے قدموں میں اور ناں کسی کی نظروں میں۔
ظالم کی مدد کرنا گویا عذابِ الہیٰ کو دعوت دینا ہے۔    
عزت دل میں ہونی چاہئے، لفظوں میں نہیں اور ناراضگی لفظوں میں ہونی چاہئے دل میں نہیں۔
غریب کی مدد کرکے یہ مت سوچو کہ تم نے اس مجبورکی دنیا سنوار رہے ہو بلکہ یہ اللہ کا احسان ہے تم پر کہ اُس نے اس لاچار کی مدد کرواکر تمہاڑی آخرت سنوانے کا انتظام کیا ہے۔
کبھی بھی اپنی دولت اورطاقت پر غرور نہ کرو کیناکہ غربت اور بیماری آنے میں دیر نہیں لگتی۔
کبھی رب کی رضا سے مایوس نہ ہونا کیونکہ اس دُنیا میں جتنی جلدی رب راضی ہوتا ہے اور کوئی نہیں۔
مرداگردیندار ہوجائے تودین گھر کی دہلیزتک پہنچ جاتا ہے اور اگر ؑقرت دیندار ہوجائے تو دین نسلوں تک پہنچ جاتا ہے۔
نیت کتنی بھی اچھی ہو دنیا آپ کو دِکھاوے سے پہچانتی ہے۔دِکھاوا کتنا بھی اچھا ہو اللہ آپ کو آپکی نیت سے جانتا ہے۔
Print Friendly and PDF

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی

Post Add 1

Post Add 2