Header Add

سبق جلدی یاد کیسے کیا جائے؟

Print Friendly and PDF

 

سبق جلدی یاد کیسے کیا جائے؟

ہرطالب علم کا ایک ہی سوال ہوتا ہے کہ سبق یاد نہیں ہوتا۔ کوئی ایسا طریقہ بتائیں کہ سبق فوراً یاد ہوجائے۔ یہاں طلبہ اور استاتذہ اکرام کی سہولت کے لئے سبق کو جلدی  یاد کرنے کے کچھ طریقے بیان کئے جارہے ہیں۔

1.   ٹائم ٹیبل کا استعمال

یہ بہت بہتر ٹکنیک ہے کہ ٹائم ٹیبل سیٹ کر لیا جائے جیسا کہ میتھس، انگلش اور دوسرے مضامین کے لیے وقت کا تعین کر لیا جائے کہ اتنی دیر تک فلاں مضمون پڑھنا ہے۔ اس طرح یہ ہو گا کہ آپ کا ذہن فوکس ہو جائے گا اور پڑھائی بھی بور نہیں کرے گی۔ لہذا ٹائم سیٹ کریں شروع میں 30 منٹ  پھر کچھ عرصے بعد 60 منٹ اور اسی طرح بتدریج ٹائم کو بڑھاتے جائیں۔ اور جتنا بھی ٹائم ٹارگٹ کیا ہے اس ٹائم کو صحیح طریقے سے استعمال کریں اور فوکس کر کے پڑھائی کریں۔ اور بیچ میں پانچ منٹ کا بریک لیں اپنی آنکھیں بند کر لیں اور ذہن کو تھوڑی دیر کے لیے سکون دیں۔

2.   اہم معلومات پر مبنی نوٹس بنائیں

اپنی کتابوں میں دیے گئے سوالات کو دہرائیں یا ان نوٹس کو دہرائیں جو آپ نے کلاس میں لیکچر کے دوران تیار کیے ہیں۔ سوالات کو سادہ کاغذ پر لکھیں اور اس کے بعد ایک ٹارگٹ ٹائم منتخب کریں اور اس ٹائم کے اندر ان تمام تر سوالات کے جوابات لکھیں۔ اس سے نہ صرف آپ کو سوالات کے جوابات اچھے طریقے سے یاد ہو جائیں گے بلکہ وقت کا صحیح طور سے استعمال بھی ہو پائے گا۔

3.    جو سیکھا ہے وہ پڑھائیں

مضمون یاد کرنے کے حوالے سے ایک بہت ہی بہترین ٹپ جس کالوگ عموما استعمال نہیں  کرتے ۔ اپنا یاد کیا ہوا سبق کسی اور کو سکھائیں ۔ جو کچھ آپ نے پڑھنے کے بعد دوسرے کو پڑھایا ہے وہ تمام باتیں آپ کے ذہن میں محفوظ ہو جائیں گی۔ اگر کسی کو پڑھانے میں ہچکچاہٹ ہے تو خود اپنے آپ کو سنائیں یعنی شیشے کے سامنے کھڑے ہو جائیں اور پڑھا ہوا سبق خود اپنے آپ کو سنائیں۔

ایک  کاغذ  لیں اور جو کچھ پڑھا ہے اس کو پیپر پر لکھ لیں اور اپنے کمرے میں اپنے بیڈ کے بالکل سامنے دیوار پر اس جگہ شیٹ لگا دیں جہاں آپ کی فوری نظر جاتی ہو۔یہ جگہ آپ سے قریب ہو۔ یہ پیپر شیٹ آپ کو بلیک بورڈ کا کام دے گی اور وقتا فوقتا آپ اس کو دیکھ کر پڑھ سکیں گے اور اس طرح کافی باتیں ذہن میں محفوظ ہو جائیں گی۔

4.   ذہن میں تصور بنائیں

ہمارا ذہن معلومات کو محفوظ کرنے کے لئے ان کا عکس بناتا ہے۔ اگر سبق کا عکس بنا کر اسے یاد کرنے کی کوشش کی جائے توسبق فوراً یا د ہوجاتا ہے کیونکہ یہ طریقہ دماغی فطرت کے عین مطابق ہوتا ہے۔ اس کو سمجھنے کے لئے کہانی ایک بہرین مثال ہے۔ اس تصویر کو دیکھ کر آپ کو کیا یاد آیا۔

ظاہر ہے پیاسا کوا۔ تصویر دیکھتے ہی آپ کو اس سے جڑی تمام معلومات و واقعات یاد آگئے۔امید ہے آپ سمجھ گئے ہونگے۔

5.   ورزش کو معمول بنائیں

ورزش کرنا انسانی جسم اور دماغ کے لیے بہت ضروری ہے۔ورزش سے دل کی رفتار بڑھ جاتی ہے اور یہ جو دماغ کو زیادہ آکسیجن پمپ کرتا ہے۔جیسے جیسے خون کا بہاؤ  اور آکسیجن کی مقدار دماغ میں بڑھتی ہے، ہارمونز کی پیدائش اور دماغی خلیوں کی نشوونماء میں تیزی آجاتی ہے۔ورزش کرنے والے لوگ زیادہ بہتر یاداشت کے حامل ہوتے ہیں۔

6.   سبق یاد کرنے کا میتھڈ  استعمال کریں

سبق کو دو سے تین مرتبہ پڑھیں اور اس  میں سے کوئی دلچسپ بات ڈھونڈنے کی کوشش کری۔ سبق میں موجود  اہم باتیں نوٹ کرلیں۔ کتاب پر اہم الفاظ کو خط کشیدہ کرلیں۔ جو نکات سمجھ نہیں آتے،  انہیں دوبارہ پڑھیں۔  اگر پھر بھی سمجھ نہ آئیں تو انہیں نوٹ کرلیں۔

ہر پوائنٹ کی اہم بات جو کہ مرکزی بات ہو اسے ذہن نشین کرلیں۔ سبق یاد کرنے کیلئے واقعات و معلومات کو لنک کرنے کا طریقہ استعمال کریں۔ مثال کے طور پر اگر کسی کو قائدِ اعظم کا سنِ ولادت بھول جائے تو اسے چاہیے کہ وہ اسے اس طرح یاد کرے کہ پاکستان 1947ء میں بنا اور پاکستان کے بننے سے ۷۱ سال پہلے  یعنی ۱۸۷۶ء کو قائدِ  اعظم پیدا ہوئے۔ اس طرح آپ نے پاکستان کے قیام سے قائدِ اعظم کے سن پیدائش کے درمیان ایک تعلق بنا دیا اور اس طرح یہ آسانی سے یاد ہوجائے گا۔

اب آنکھیں بند  کریں اور سارے سبق کو ذہن میں دھرائیں۔  پھر کتاب کھول کر سبق پڑھیں اور نوٹ کریں کہ کون کون سی معلومات رہ گئی ہیں۔ سبق کو یاد کرنے کے بعد ایک مرتبہ اس کی زبانی مشق ضرور کرلیں اور پھر خود چیک کریں کہ کیا غلطیاں ہیں اور کہاں کہاں مزید محنت درکار ہے۔

Print Friendly and PDF

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی

Post Add 1

Post Add 2