Header Add

کیا آپ بچوں کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں؟

Print Friendly and PDF

 کیا  آپ بچوں کو  کامیاب بنانا چاہتے ہیں؟

صرف ان چار باتوں پر عمل کریں۔

والدین چاہتے ہیں ان کا بچہ سب سے بہترین  انسان بن جائے، سب سے خوبصورت دل کا مالک بن جائے، سب سے کامیاب ہوجائے، لیکن اس کے لیے ان کی واحد حکمت عملی لیکچر دینا، اچھی باتیں بتانا، نصیحتیں دینا اور گفتار کے غازی بننا ہوتی ہے۔والدین کے پاس یقیناً دنیا کی سب سے اچھی نصیحت ہو سکتی ہے کہ کیسے دوسروں کے ساتھ رویہ رکھا جائے، کیسے مشکلات کے درمیان جذبے سے بھرپور اور مایوسی سے دور رہا جائے یا یہ کہ کیسے بری عادات آپ کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ اس نصیحت کا اثر بچوں پر شاید ہی کبھی ہو سکے، اگر والدین خود سے ان تمام 'اچھی باتوں' پر عمل نہ کر رہے ہوں۔ اکثر والدین اپنے بچوں کو اچھے کام کرنے کا کہہ رہے ہوتے ہیں لیکن خود سے ایک رول ماڈل کے طور پر کر کے نہیں دکھا رہے ہوتے،'

امریکی ریاست ہیوسٹن سے تعلق رکھنے والی تعلیمی نفسیات اور پیرنٹنگ کی ماہر ڈاکٹر ریچیل ویٹاکر بتاتی ہیں کہ ،

بدقسمتی سے بچے والدین کی 'گفتار' کے بجائے ان کے 'کردار' سے اثر قبول کرتے ہیں۔  اگر والدین چاہتے ہیں کہ ان کے بچے اچھے اور صحت مند رویے، مثلا دوسروں سے رحم دلی سے پیش آنا، اپنائیں تو اس کے لیے والدین کو اپنے رویے سے 'ماڈل' بننا پڑے گا۔۔ویسے تو زندگی کا ہر گوشہ، ہر کام اور ہر موقع رول ماڈل بننے کا متقاضی ہوتا ہے ۔

  یہاں چند بنیادی  نقاط بیان کئے جارہے ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنے بچوں کو کامیاب انسان بنا سکتے ہیں۔  یہ والدین کے لئے بھی اتنے ہی اہم ہیں، جتنے استاتذہ  اکرام کے لئے۔

1.     زندگی کو کسی بڑے روحانی و فکری مقصد سے جوڑنے پر وقت صرف کرنا اور بچوں کو اس حوالے سے فیڈ بیک کے ذریعے ذہنی طور پر تیار کرنا۔

2.     عملی زندگی میں 'خوب سے خوب تر یعنی Excellence کے رویے کے لیے ذہنی، جذباتی اور عملی عادات کو اپنانا۔

3.     دوسروں سے نرمی اور محبت کے رویے کو عملی طورپر کر کے دکھانا۔ مشکل لوگوں اور تعلقات کو کیسے نبھانا  ہے ،  نقصان پہنچاننے والے لوگوں اور رویوں سے کیسے بچنا  ہے ۔ یہ سب واالدین اور استاتذہ اکرام کو عملی طور پر کرکے دِکھانا ہوگا۔

4.     صحت مند لائف اسٹائل، عادات اور رویے اپنا ئیں ۔

Print Friendly and PDF

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی

Post Add 1

Post Add 2