Header Add

تدریسی معاونی وسائل کا حصول

Print Friendly and PDF

تدریسی معاونی وسائل کا حصول

اس موقع پر اساتذہ ومعلّمات سے یہ گذارش کرنا غیر مناسب نہ ہو گا کہ انھیں اپنے مضامین سے متعلق مصادر و مراجع اور معاون چیزوں کو ضرور رکھنا چاہئے۔اگر وہ ان مصادر ومراجع کو خرید سکتے ہوں تو بہتر ہے، ورنہ مدرسہ کے مکتبہ سے حاصل کرلیں، ہر مدرس کی کوشش ہونی چاہئے کہ جن کتابوں کی عموماً اسے ضرورت پڑتی ہے ،جیسے لغت کی کتابیں ،نقشے ، شرحیں وغیرہ انھیں خرید لے، تاکہ جہاں بھی رہے ان سے استفادہ کرے اور کسی سے اسے مانگنا نہ پڑے۔

 دنیا کے تمام پیشے کے لوگ اپنے اوزار اورضروری سامان خو دخرید کر رکھتے ہیں، چنانچہ بڑھئی کے پاس اس کے اوزار، لوہار کے پاس اس کے اوزار،راجگیرکے پاس اس کے اوزار، اسی طرح تمام کام کرنے والوں کے پاس عموماً ان کے اوزار رہتے ہیں ،اسی طرح اساتذہ و معلّمات کو بھی اپنے پیشۂ تدریس سے متعلق ضروری سامان اور کتابیں وغیرہ رکھنا چاہئے، اس سے انھیں کافی سہولت ہو گی اور پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑ ے گا ۔

کبھی ایک مدرس کو ایسے مدرسہ میں پڑھانا پڑتا ہے جہاں خاطر خواہ اور حسب ضرورت مراجع اور کتابیں نہیں ہوتیں، یا بعض کتابوں کے صرف ایک دو نسخے ہوتے ہیں اور دوسرے اساتذہ پہلے نکلوالیتے ہیں تواس کو پریشانی ہوتی ہے ۔اوراگر اس کی ذاتی کتابیں ہوں تو وہ گھر،مدرسہ اور سفر وحضر ہر جگہ ان سے استفادہ کرسکتا ہے۔اور مختلف مصادر ومراجع کے مطالعہ سے حاصل ہونے والی معلومات اور ان کے حوالہ جات کو بھی وہ ان کے حاشیہ میں درج کرسکتا ہے، جبکہ مدرسہ وغیرہ کی کتابوں میں یہ ساری سہولتیں نہیں ہوتیں، اور اگر کچھ اہم معلومات نوٹ بھی کرلیں تو دوسرے سال وہ کتاب کسی دوسرے کے پاس چلی جاتی ہے اور ساری محنت اکارت ہو جاتی ہے۔

 بہر حال اساتذہ کو اپنے مضامین سے متعلق معاون کتابیں اور اہم مصادر ومراجع کو خریدنے اور ا پنے پاس رکھنے کا اہتمام کرنا چاہئے ،اس سے انہیں تعلیم وتربیت میں بڑی مدد ملے گی اور کافی سہولت ہوگی۔

تالیف – ڈاکٹر فضل الرحمن المدنی، جامعہ محمدیہ ، منصورہ مالی گاؤں

Print Friendly and PDF

Post a Comment

أحدث أقدم

Post Add 1

Post Add 2