Header Add

کیا آپ ایک ذہین انسان ہیں؟ ایک ذہین آدمی کی نشانیاں

Print Friendly and PDF

کیا آپ ایک ذہین انسان ہیں؟ ایک ذہین آدمی کی نشانیاں

انگھوٹھے میں سفید نشان

ایک جدید تحقیق کی مطابق ذہین لوگوں کی ایک نشانی یہ ہے کہ ان کے انگوٹھے کے ناخن میں سفید نشان زیادہ واضع ہوتا ہے۔ یہ نشان دنیا میں ہرانسان کے انگوٹھے میں پایا جاتا ہے۔کسی میں کم اورکسی میں زیادہ۔ اگرانگوٹھے میں سفیدی والا حصہ زیادہ ہے تو یہ زیادہ ذہانت کی علامت ہے۔ دنیا کے مشرقی ممالک کے لوگوں میں یہ زیادہ پایا جاتا ہے جن میں ایشیائی ممالک پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش، نیپال وغیرہ شامل ہیں۔

خود کلامی

ذہین لوگوں کو خود کلامی کی عادت ہوتی ہے۔ اس سے مرادپاگل پن نہیں۔ ذہین لوگ زیادہ وقت سوچنے اور مشکل گتھیاں حل کرنے میں گزارتے ہیں۔ اس کے لئے کبھی کبھی ان کو اپنے اندر سے راہنمائی لینا پڑتی ہے۔ جس کے لئے خودکلامی کرنا پڑتی ہے۔اپنے اندر سے راہنمائی کیسے لی جاتی ہے؟ اس کا ایک مخصوص طریقہ کار ہے۔

کمزوراورلاغر

ذہین لوگ عام طور پر سست ، کمزبوراورلاغر ہوتے ہیں۔ اس کی مندرجہ ذیل وجوہات ہیں۔

۱۔ دماغ خوراک کا 20فیصد خرچ کرتا ہے۔زیادہ سوچنے سے اس کی مقدار مزید بڑھ جاتی ہے۔ اس سے جسم کے باقی حصوں کو متناسب خوراک نہیں ملتی۔

۲۔ دماغ جب سوچتا ہے تو جسم کے تمام اعصاب اپنا اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ان میں معدہ، دل،جگر اور دیگر عضلاتی حصے شامل ہیں۔جب دماغ تھک جاتا ہے جو جسم کے دیگر اعضاءبھی تھک جاتے ہیں۔ اس سے ان کے افعال میں سستی پیداہوجاتی ہے جو ضعف کا باعث بنتے ہیں۔ اس سے جسم تھکاوٹ بھی محسوس کرتا ہے۔

۳۔ سوچ کے عمل میں خون کا زیادہ بہا دماغ کی طرف رہتا ہے۔ اس سے معدہ کو اپنے افعال انجام دینے میں مشکل پیش آتی ہے۔

۴۔ سوچ کے عمل میں ماغ پرسنجیدگی کی چاردر تنی رہتی ہے۔ اس سے انسانی اعصاب تنے رہتے ہیں، دل کی دھرکن غیرمتوازن رہتی ہے اور معدہ کے افعال متاثر ہوجاتے ہیں اورخوراک جزوِجسم نہیں بنتی۔

۵۔ ذہین لوگ عموعاً رات دیر تک جاگتے ہیں جس سے انکی نیند پوری نہیں ہوتی۔ اس کا اثراعصاب اورمعدہ پرپڑتا ہے اور جسم کمزوراورلاغر ہوجاتاہے۔

رات کو دیر تک جاگنا

ذہین لوگوں کو خیالات کی دنیا پسند ہوتی ہے۔ جب وہ بسترپر جاتے ہیں تو خیالات یہاں بھی ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔نیند کے عمل میں ارتکاز توجہ کا بہت عمل ہے۔ سوچنے کا عادی قطعاً ارتکاز توجہ حاصل نہیں کرپاتا۔ لہذا ذہین لوگ کم خوابی کا شکار ہوجاتے ہیں ۔

فلمی آئیکن مارلن منرو فلمی دنیا کا ایک بہت بڑا نام ہے جو کہ انتہائی ذہین تھا۔ اس کو بے خوابی کا مرض تھا۔ نیند کے لئے یہ بے تحاشا نیند کی گولیوں کا استعمال کرتا تحا۔

غیرسماجی

ذہین انسان تیزی سے ذہنی ارتقائاورترقی کی منازل طے کرتے جاتے ہیں۔ ان لوگوں کا شعور، وجدان اور انسانی اقدار عام انسانوں سے اعلیٰ درجہ پر ہوتی ہیں۔ طبیعت کا یہ فرق ان کو عام لوگوں سے دور کردیتا ہے۔

نشہ

عموعاً دیکھا گیا ہے کہ ذہین لوگ نشہ کے عادی ہوتے ہیں۔نشہ میں بے تحاشا چائے ، کافی یاں کوک کا استعمال، حقہ، سگرٹ، سگار، شراب ، اورافیون وغیرہ شامل ہیں۔شاعرِ مشرق اورعظیم فلاسفرعلامہ اقبال حقہ کے شوقین تھے۔ ادیب حضرات کی اکثریت چائے اورسگرٹ نوشی کی عادی پائی گئی ہے۔

مشہورسائنسدان تھامس اڈیسن کوک پر مبنی امرت استعمال کرتا تھا۔ اسٹیفن کنگ شراب اور کوک کا عادی تھا ، اور وہ اکثر بھنگ پیتا تھا۔ لیجنڈ موسیقار کرٹ جسمانی اور جذباتی دونوں طرح کے درد سے نمٹنے کے لئے ڈوپ کا سہارا لینا پڑا۔ اس لت نے اس کے شاندار کیرئر کا اختتام کردیا۔معروف مصنف چارلس ڈکنز کو افیون عادی تھا۔ ایک اورنامورمصنف ارنسٹ ہیمنگ وے عادی شرابی تھا جو اپنی راتیں شراب پی کر اور دن لکھنے میں گزارتا۔

نیلی آنکھیں

ذہانت کا نیلی آنکھوں کے ساتھ انتہائی گہراتعلق ہے۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ جن لوگوں کی نیلی آنکھیں ہوں، وہ عام لوگوں سے زیادہ ذہین ہوتے ہیں۔اسٹیفن ہاکنگ دنیا کا نامور ماہر طبیعیات اورمصنف تھا۔ اس کی نیلی آنکھیں تھیں۔پینسلن کی دریافت کرنے والے ماہر حیاتیات الیگزینڈر فلیمنگ اور دو بار نوبل انعام حاصل کرنے والی دنیا کی واحد خاتون مادام مادام کیوری جس نے ریڈیم کی دریافت کی تھی ، دونوں کی آنکھیں نیلی تھیں۔

Print Friendly and PDF

Post a Comment

أحدث أقدم

Post Add 1

Post Add 2