Header Add

صحت و تندرستی اور مثبت وپاکیزہ خیالات

Print Friendly and PDF

صحت و تندرستی اور  مثبت وپاکیزہ خیالات

صحت و تندرستی اور  مثبت وپاکیزہ خیالات

 انسان خیالات کا پتلا ہے۔ خیالات ہی انسان کوآسمان پر پہنچا سکتے ہیں اور یہ خیالات ہی تحت الشریٰ میں لے جاتے ہیں۔لہذاء خیالات کی پاکیزگی لازمی ہے جو آدمی جیسا سوچے گا ویسا بن جائے گا۔ ہرحال میں خوش رہنا چاہیے۔ یہی زندگی کا حقیقی فلسفہ ہے اس لیے مایوسی اور فکر کو پاس نہ آنے دیا جائے۔

۱۔ معافی اوردرگذر

زندگی کوپرسکون طریقہ سے گزارنے کے لئے معافی اوردرگذر سے بڑا کوئی نسخہ نہیں۔اللہ کا انسان کو سب سے بڑا تحفہ اس کو لوگوں سے ”درگذر“ کرنے کی قوت دینا ہے۔لیکن  لوگوں کی ایک بڑی تعداداس دولت سے محروم اوراس کے فوائد سے لا علم ہے۔یہ ایسا نسخہ کیمیاء جس کی تہ تک ہر کوئی نہیں پہنچ سکتا۔ اس پر عمل کرنے والے کو اطمینانِ قلب اور سکون کی دولتِ پے پایاں میسرآتی ہے۔یہ ُاسی وقت ممکن ہے جب ہم آپسی غلطیوں کو درگزرکرنااپنی عادت بنا لیں۔

۲۔ تنظیم اورنظم وضبط

 کائنات کا سارا نظام ”تنظیم اور نظم وضبط“ کا مرہون ومنت ہے۔جس طرح حدود کے اندر بہتا دریا بے شمار بندگان خدا کو فائدہ پہنچاتا ہے اور اگر یہی حدودٹوٹ جائیں تو دریا کا پانی ہزاروں کی تباہی کاباعث بن جاتا ہے۔ اسی طرح ”تنظیم اور نظم وضبط“کے اصولوں کے تحت گزاری گئی زندگی لطف وسروراورکامیابی کا سرچشمہ ہوتی ہے اور تنظیم سے باہر بے قاعدہ زندگی آفتوں اور مصیبتوں کی آماج گاہ بن جاتی ہے۔ اپنی زندگی کے ہرپہلو، ذات کے ہررخ، کاروبار کی ہر جہت، کھانے پینے، سونے جاگنے، اُٹھنے بیٹھنے، کھیل کود غرضیکہ ہرمیں تنظیم کا خیال رکھنا صحت منداور کامیاب زندگی گذارنے کا ایک راہنماء اصول ہے۔

 ۳۔کام سے ایمانداری برتنا

 فرائض کی پوری اورایماندارنہ ادائیگی سے ضمیرمطمئن رہتا ہے اور دل پر کوئی بوجھ نہیں رہتا۔ اس سے انسان پرسکون رہتا ہے۔

۴۔آرام اور سکون

اپنے جسم پر اس کی استعاعت سے بڑ ھ کر بوجھ مت ڈالیں۔اس سے اعصاب پردباؤبڑھ جاتا ہے جس سے جسم پر تھکاوٹ کا غلبہ  اور دماغ نڈھال ہوجاتاہے۔

۵۔گہری اورپرسکون نیند

  گہری نیند لینا عمر کو بڑھانے کا خاص جزو ہے۔لہذاء سونے سے پہلے اپنے ذہن کو تمام خیالات سے خالی کرلیں۔سونے سے پہلے اگر آپ اپنے آپ کو خوداحتسابی کے عمل سے گزار لیں اور اپنی غلطیوں کی اللہ سے معافی مانگ کر آئندہ اسے دھرانے سے توبہ کرلیں تو آپ کا دل مطمئن ہوجائے گا۔ اکثر اوقات جو لوگ نیند نہ آنے کی شکائت کرتے ہیں وہ انتشارِ خیالات کے مریض ہوتے ہیں۔ سونے سے پہلے تمام تفکرات اللہ کے حوالے کردیں اور امید رکھیں کہ اللہ آپ کی ہرپریشانی دورکرے گا تو پرسکون نیند کے مقصدکو حاصل کیا جاسکتا ہے۔رات اگر سونے سے پہلے قرآن شریف کے چند اوراق پڑھنے کو اپنا معمول بنا لیاجائے تو فوراً نیند آجاتی ہے۔اگر سونے سے قبل وزوکرلیا جائے تو روح پرسکون اور تنے ہوئے اعصاب  ڈھیلے ہوجاتے ہیں۔
Print Friendly and PDF

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی

Post Add 1

Post Add 2